بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ انسان میں کئی امراض بھی جنم لینے لگتے ہیں۔ان امراض میں یورک ایسڈ کی زیادتی بھی شامل ہے۔یورک ایسڈ طبعی مقدار سے زیادہ ہو جائے تو انسان جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں مبتلا رہتا ہے۔جسم میں انسانی ورک ایسڈ خون سے گردوں تک پہنچتا ہے اور پیشاب کے ذریعے جسم سے باہر نکلتا ہے۔جب یورک ایسڈ جسم سے باہر نہ نکلے تو یہ جسم کے اندر چھوٹے چھوٹے کرسٹل کی شکل میں جوڑوں میں جمع ہونے لگتا ہے۔
اس کی وجہ سے جوڑ ناکارہ ہونے لگتے ہیں اور مریض کا چلنا پھرنا مشکل ہو جاتا ہے۔یورک ایسڈ بڑھنے کا تعلق صرف غیر صحت بخش غذا کھانے سے نہیں ہے بلکہ یورک ایسڈ ذہنی امراض اور دل کے امراض کے باعث بھی بڑھ سکتا ہے۔یورک ایسڈ کو کنٹرول کرنے کے لئے غذا میں ضروری ردو بدل سے مفید نتائج مل سکتے ہیں۔
یورک ایسڈ بڑھنے کی علامات
جوڑوں میں درد ہونا۔
پیر کے انگوٹھوں میں سوجن۔
جوڑوں میں سوجن۔
احتیاط
یورک ایسڈ بڑھنے پر بڑے کا گوشت کم کر دیں۔
کھانے میں تیل اور گھی کا استعمال کم کر دیں۔
کم چکنائی والا دودھ استعمال کریں۔
منشیات اور تمباکو نوشی ہر گز نہ کریں۔
سرکہ
سرکہ ایک قدرتی کلینر ہے۔سرکہ جسم سے فاضل مادہ جس میں یورک ایسڈ شامل ہے باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے بلکہ اس میں موجود میلک ایسڈ یورک ایسڈ کو توڑ کر پیشاب کے ذریعے باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
ایک گلاس پانی میں ایک چمچ خالص سرکہ حل کر کے پینے سے یورک ایسڈ کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔یہ محلول چار ہفتہ تک دن میں دو مرتبہ استعمال کرنے سے یورک ایسڈ کنٹرول ہو سکتا ہے۔
لیموں
لیموں وٹامن سی اور الکلائن سے بھر پور ہوتا ہے۔لیموں کا عرق بظاہر تیزابی خصوصیات رکھتا ہے لیکن اس میں موجود وٹامن سی یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔
ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ کر پینے سے یورک ایسڈ کنٹرول ہو سکتا ہے۔اس میں حسب ذائقہ شہد یا چینی بھی ملائی جا سکتی ہے۔
بیکنگ سوڈا
بیکنگ سوڈا جسے بائی کاربونیٹ آف سوڈا بھی کہا جاتا ہے یورک ایسڈ کو کم کرنے اور جوڑوں کا درد کم کرنے میں مفید بتایا جاتا ہے۔بیکنگ سوڈا یورک ایسڈ کو پگھلانے اور گردوں کے ذریعے نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
سبز چائے
رات کھانے کے بعد سبز چائے پینے سے یورک ایسڈ کنٹرول ہو سکتا ہے۔
فائبر
یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹر کے مطابق ایسے کھانے جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو استعمال کرنے سے یورک ایسڈ کنٹرول ہوتا ہے ،جیسے اسپغول،دلیہ،جو باجرہ،بروکلی،سیب،کینو،ناشپاتی،اسٹرابیریز،بلو بیریز،کھیرا،گاجر اور کیلا۔
یہ وہ غذا ہیں جو قبض دور کرتی ہیں اور جن کے کھانے سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔
چیری اور اسٹرابیری
چیری میں اینتھو سائنس نامی ایک جز پایا جاتا ہے جو یورک ایسڈ کو کنٹرول کرتا ہے۔چیری اور بریز (اسٹرابیریز اور بلو بیریز)یورک ایسڈ کو کرسٹل کی شکل بننے سے روکتی ہے۔یہ کرسٹلز ہی جوڑوں میں جمع ہو کر گنٹھیا کا درد پیدا کرتے ہیں۔
آسان ٹوٹکے
خالی پیٹ دو سے تین اخروٹ کھانے سے ہائی یورک ایسڈ کنٹرول ہو سکتا ہے۔
ایلو ویرا جیل میں آملے کا رس ملا کر پینے سے بھی یورک ایسڈ کی زیادتی کے باعث ہونے والا جوڑوں کا درد کم ہو سکتا ہے۔
ناریل پانی یورک ایسڈ کے لیول کو کنٹرول کرنے میں مفید بتایا جاتا ہے۔
کھانے کے بعد دو سے تین چمچ السی کے بیج چبا چبا کر کھانے سے بھی یورک ایسڈ کنٹرول ہو سکتا ہے۔
Post A Comment: